![]() |
| Biggest And Dangerous Snakes In The World |
ہیلو دوستو کیسے ہو امید
ہے کہ سب خیریت سے ہوں گے ۔
میں ہوں شاہد اور
آپ دیکھ رہے ہیں شاہ جی انفوسٹوری۔
کیا آپ نے دنیا کے سب سے
بڑے سانپ کے بارے میں سنا ہے، جسے اٹھانے
کے لئے ایک بڑی کرین کو لانا پڑا۔ پھر بھی وہ زمین سے
ٹچ ہوتا رہا ۔اور کیا آپ نے ایک سانپ کے بارے میں بھی سنا ہے۔ جس نے ایک اُڑتے ہوئے ہیلی کاپٹر پر
حملہ کر دیاتھا۔اتنے بڑے سانپ کے بارے میں
سوچ کر آپ کی حیرت گم ہو جائے گی۔آج ہم آپ کو دنیا کے سب سے بڑے اور خطرناک سانپوں کے بارے میں بتائیں گے۔ جن کے بارے میں
آپ نے آج سے پہلے کبھی نہیں سنا ہوگا۔
Watch Full Video Click This Link😄
https://youtu.be/yXdxX9UubSE
دوستو سب سے پہلے ہم بات کریں گے۔33 فٹ اینا کونڈا کی یہ دنیا کے زیادہ تر بڑے سانپ
ایمازون جنگل کی ندیوں اور جھیلوں میں ہی پائے جاتے ہیں ۔لیکن کیا کوئی
سوچ سکتا ہے کہ کنسٹرکشن کا کام کرتے وقت کافی بڑا سانپ دکھائی دے جائے ۔ایسے ہی برازیل
میں ایک ڈیم کنسٹر کشن کا کام چل رہاتھا ۔اس سایڈ کو جب صاف کیا جا رہا تھا تو وہاں پر کام کر رہے ورکرز نے ایک بہت
بڑا سانپ دیکھا اور اس سانپ کو دیکھتے ہی
وہ بہت زیادہ ڈر گئے۔کیونکہ عام طور پر
سانپ چھوٹے ہوتے ہیں جنہیں آسانی سے پکڑا جا سکتا ہے۔ لیکن یہ سانپ 33فٹ لمبا اور ایک میٹر چوڑا تھا۔ تو پھر آپ اس
بات کا اندازہ بخوبی لگا سکتے ہیں کہ یہ سانپ کتنا زیادہ بڑا ہو گا۔ وہاں کے ورکرز
نے اس سانپ کی ایک ویڈیو بھی بنائی جو کہ آپ اپنی اسکرین پر دیکھ رہیں ہیں۔ اس کو
دیکھنے کے بعد آپ کو لگ رہا ہوگا کہ یہ کتنا بڑا سانپ ہے۔ اس اینا کونڈا کو مار دیا گیا یا
پھر کنسٹر کشن سائیڈ میں خود ہی دب کر مر
گیا۔اس بات کی کوئی وضاحت نہیں کی ہو سکی۔
حالانکہ اس سانپ کے مرنے کے بعد بھی اس
سانپ کو چین سے باندھ دیا گیا کیونکہ وہاں
پر کام کرنے والے لوگ اس سانپ کو دیکھ کر بہت زیادہ ڈر گئے تھے۔
نکسیٹ ہے برازیل ریور اینا کونڈا: برازیل کا زیادہ تر حصہ
جنگلوں سے ہی گرا ہوا ہے اس لیے یہاں پر
انسانوں سے زیادہ جانور پائے جاتے ہیں۔ دنیا کے سب سے بڑے اینا کونڈا کب دیکھا
گیا جب یہ ایک مچھیرے کے جال میں پھنس گیا
تو مچھیر ا اسے پکڑنے کی کوشش کرنے لگا۔ لیکن جب وہ اس کے پاس پہنچا تو وہ ایک بہت ہی بڑا اور خطرناک سا نپ تھا۔ اس
سانپ نے پہلے ہی کسی بڑے جانور کا شکار کیا ہوا تھا۔ اس لیے وہ پانی میں تیزی سے تیر
نہیں سکتاتھا۔جو فشرمین اپنی بوٹ سے اس اینا کونڈا کا پیچھا کر رہا تھا وہ کئی بار
اس سانپ کو پیچھے سے پکڑنے میں کامیاب بھی ہو جاتاہے۔مگر یہ سانپ پھر بھی اس کے ہاتھ نہیں آ رہا تھا۔ اسی واقعہ کے تھوڑی دیر بعد ہی وہاں پر پولیس بھی آجاتی ہے جس
سے اس بوٹ پر بیٹھے تینوں لوگوں کوگرفتار کر لیا جاتا ہے۔کیونکہ جس علاقے میں یہ فشنگ کر
رہے تھےاس ایریا میں کسی کو بھی جانے کی اجازت نہیں تھی۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ لوگ جنگلی جانوروں کوبھی نقصان پہنچا رہے تھے۔ پولیس نے انہیں ایرسٹ کرنے
کے بعد کورٹ میں پیش کیا جہاں انہیں 800 ڈالر کا جرمانہ ادا کرنا پڑا۔جو کہ
پاکستانی تقریباً 2لاکھ 20 ہزار بنتاہے۔اس جرمانے کے ساتھ ساتھ انہیں 18 ماہ جیل کی چکی بھی پیسنی پڑی۔
آگے ہے دی نباؤ:افریقن
لوگوں کی کہانیوں کے حساب سے یہ بہت ہی بڑا سانپ ہے۔ جس کی لمبائی سو فٹ سے بھی زیادہ ہے، وہاں کے لوگ کہتے ہیں کہ نباؤ
کا سر بالکل ڈریگن جیسا ہے اور اس کے سر
پر سات ناک ہیں۔ جو کہ ا سے اور بھی زیادہ ڈراؤنا اور خطرناک بنا دیتا ہے۔یہ سانپ کتنا بڑا ہے اس کا
اندازہ آپ یہ امیج دیکھ کے لگا سکتے ہیں۔یہ
امیج انٹر نیٹ پر بہت زیادہ وائرل ہوئی
اور اس امیج کو آپ میں بہت سارے لوگوں نے دیکھا بھی ہوگا۔ یہ ا میج ویسٹ سنٹرل افریقہ کے کانگو ندی کی ہے۔ جسےایک ہیلی کاپٹر کے ذریعے لیا گیا۔جس میں آپ ایک بہت بڑے سانپ کو دیکھ رہے
ہیں۔ اسے افریقہ کے لوگ نباؤ کے نام سے بلاتے
ہیں۔
آگے ہم بات کریں گے میڈویسا: 2011 میں امریکہ میں ایک بہت بڑے سانپ
کو دیکھا گیا جو کہ ایک اجکر سانپ تھا اور اس کی لمبائی 25.5 فٹ تھی۔ یہ سانپ کتنا
لمبا ہے اس کا اندازہ آپ اسی کو دیکھ کے لگا
سکتے ہیں۔ اس سانپ کو پکڑنے کے لیے پندرہ سے بھی زیادہ لوگوں کی ضرورت پڑی۔ اور سانپ کی
عمر صرف دس سال تھی ۔اس سانپ کی پرورش ایک
سرکس کمپنی نے اپنے ذمے لے لی۔ اس سانپ کی
خوراک کوئی بھی نارمل انسان آفورڈ نہیں کر سکتا ہے کیونکہ اس میڈویسا نامی سانپ کو
کھانے کے لیے بہت زیادہ مقدار میں خرگوش اور ہرن کے گوشت کی ضرورت ہوتی تھی۔ ایک بار میں یہ سانپ 80 پونڈ
یعنی 36 کلو گرام کے ہرن کو آسانی سے نگل
جاتا ہے۔
انڈونیشین پھائیتھن: 2002 میں انڈونیشیا کے
کھیتوں میں ملایہ خطرناک سانپ اس وقت تک
کا سب سے بڑا سانپ تھا۔ یہ سانپ 49 فٹ
لمبا تھا اور اس سانپ کا وزن 6 انسانوں کے
برابر تھا۔ یعنی کے اس سانپ کا وزن لگ بھگ
447 کلوگرام تھا۔ یہ سانپ انڈونیشیا میں کھیتوں میں کام کر رہےایک میاں
بیوی کو دکھائی دیا۔ جو کہ اسے دیکھتے ہی
ڈر کے مارے بھاگ گئے ۔پھر انہوں نے اس کے بارے میں وہاں کی مقامی پولیس کو بتایا جنہوں نےاس سانپ کو پکڑ کےاک زو میں چھوڑ دیا ۔وہاں پر موجود لوگوں نے بتایا کہ اس سانپ کو جال میں پھنسانے کے لیے 65 لوگوں کی ضرورت پڑی۔
نیکسٹ ہے کنگ کو برا : کیا
آپ کو پتہ ہے کہ کنگ کو برا کو سانپوں کا
راجہ کیو ں کہا جاتا ہے ۔اور ہمارے پاکستان اور انڈیا میں لوگ کنگ کو برا سے سب سے زیادہ کیوں ڈرتے ہیں۔ کیونکہ یہ دنیا
کا سب سے لمبا اور سب سے زہریلے سانپوں میں سے ایک ہے۔ اگر کنگ کو برا کسی کو کاٹ
لے تو تیس منٹ کے اندر ہی اس انسان کی موت ہو جاتی ہے ۔یہ سانپ 10 فٹ سے لے کر 13
فٹ تک لمبا ہوتا ہے ۔لیکن دنیا کا سب سے لمبا کوبرا سانپ 18
فٹ کا پایا گیا جسے انڈونیشیا میں پکڑا
گیاتھا۔ اوراب اس سانپ کو لندن کے ایک میوزیم میں رکھا گیا ہے۔یہ سانپ اپنے اندر سے ایک بار میں 2 چمچ زہر نکال سکتے ہیں۔ یہ کنگ کو برا کتنا زہریلا ہوتا ہے اس بات کا اندازہ آپ اسی سے لگا
سکتے ہیں کہ اگر کنگ کو برا نے کسی بھی
ہاتھی کو کاٹ لیا تو تین گھنٹے کے اندر ا
س ہاتھی کی موت ہوجائے گی۔ اور شاید اس لیے انہیں
سانپوں کا راجہ کہا جاتا ہے۔
آگے گرین اینا کونڈا: گرین
اینا کونڈا کو دنیا کے سب سے بڑے اینا کونڈا کے روپ میں جانا جاتا ہے۔ جو کہ بہت ہی خطرناک ہوتے ہیں ۔اس میں فی میل اینا
کونڈاکا سائز میل اینا کونڈا سے زیادہ ہوتا
ہے ۔یہ زیادہ تر پانی اور جھاڑیوں میں پائے جاتے ہیں۔دوستو ابھی تک ہم نے آپ جتنے
بھی سانپوں کے بارے میں بتایا کنگ کوبرا
کو چھوڑ کر باقی کے سبھی سانپ زہریلے نہیں ہوتے ہیں ۔ویسے ہی یہ اینا کونڈا
بھی زہریلا نہیں ہے۔ لیکن یہ شکار کے چاروں طرف لپٹ جاتے ہیں اور انہیں اپنی مضبوط پکڑ سے دبا کر مار دیتے ہیں، اور پھر اسے
مار کر پورانگل جاتے ہیں ۔ان کی پکڑ اتنی
مضبوط ہوتی ہے جس سے کوئی بھی شکار نہیں بچ پاتا ۔ گرین اینا کونڈا زیادہ تر پانی میں ہی رہتے ہیں جو پانی کے اندر
زیادہ تیزی سے تیر سکتے ہیں ۔اور یہ سانپ تب شکار نہیں
کرتا جب تک شکار خوداس کے پاس چل کر نہیں آتا ۔
آگے ہم جس خطرناک سانپ کی
بات کریں گے اس کا نام ہے بُرمیس پھائیتھن : یہ دنیا کا
تیسرا سب سے سانپ ہے۔اس کی لمبائی 16 فٹ بھی زیادہ ہوتی ہے اور اس کا وزن لگ بھگ ایک سو نوے
کلو گرام یا اس سے بھی زیادہ ہوتا ہے۔یہ سانپ شکار کرنے کے لیےاپنی جیب کا استعمال کرتا ہے ۔یہ پائیتھن اپنی لائف کا زیادہ تر حصہ درختوں پر ہی گزارتا
ہے۔یہ سانپ چھوٹے جانوروں جیسے پرندوں ،خرگوش، اور ہرن وغیرہ کو اپنا شکار بناتا ہے ۔یہ پائیتھن زیادہ تر اکیلے ہی رہنا پسند کرتا ہے ۔جب ان کی بریڈنگ کا سیزن ہوتا ہے تب ہی یہ ایک دوسرے کے پاس آتے ہیں۔ یہ سانپ خطرناک ہونے کے ساتھ ساتھ خوبصورت بھی ہوتا ہے۔
جنہیں لوگ اپنے گھروں میں بڑے شوق سے پالتے ہیں ان کی خوبصورت ہونے کی وجہ سے ہی ان کاشکار بھی کیا جاتا ہے۔ جن سے بہت ساری
پروڈکٹ کو تیارکیا جاتاہے۔
آخر میں ہم بات کریں گے دنیا کے سب سے بڑے سانپ
کے بارے میں۔جس کا نام ہے جائینٹ سنیک فوٹو۔دوسری جنگ عظیم کے دوران جب کانگو کے علاقے
میں ایک پائلٹ اپنے سنیئر آفیسر کے ساتھ بیس کی طرف جا رہا تھا۔تو اس کی
نظر اچانک زمین پر رینگنے ہوئے بڑے سانپ
پر پڑی ۔تبھی فوجی نے پائلٹ کو ہیلی کاپڑ نیچے کرنے کو کہا اس بڑے سانپ کو پاس سے دیکھنے
کے لیے ہیلی کاپڑ نیچے ہوئے ہی تھا کہ اچانک اس سانپ نے ہیلی کاپٹر پر ہی حملہ کر دیا ۔جس کے
بعد ہیلی کاپٹر میں بیٹھے لوگوں نے کنٹرول روم میں فون کر کے اس کے بارے میں بتایا اور انہوں نے اپنے انداز سے اس سانپ کی لمبائی 50 فٹ تک بتائی لیکن جب اس کی جانچ سی آئی اے کو سونپی گئی تو انہوں نے اس کی جانچ
پڑتال کرنے کے بعد اس سانپ کی لمبائی دو
سو میٹر تک ریکارڈکی۔ جو کہ دنیا میں دیکھا گیا
اب تک کا سب سے بڑا سانپ تھا۔
دوستو کیا آپ نے کبھی
اپنی لائف میں کنگ کوبرا سانپ کو دیکھا ہے ۔یا پھر کسی اور خطرناک سانپ سے واسطہ
پڑا ہے۔کمنٹ کرکے ضرور بتائیے گا۔
امید کرتے ہیں کہ ہماری آج کی یہ کاوش آپ
کو پسند آئی ہوگی اس حوالے سے اپنی
پسندیدگی کا اظہار اس کو لائیک اور شیئر کرکے ضرور کیجئے گا ۔اور اپنی قیمتی آرا
کمنٹ سیکشن میں ضرور دیں۔


0 تبصرے