![]() |
| Amazing Moments Of Wild Animal Fight |
ہیلو دوستو کیسے ہو,
امید ہے کہ سب خیریت سے ہوں گے ۔
میں ہوں شاہد اور
آپ دیکھ رہے ہیں شاہ جی انفو۔
آج ہم بات کریں گے جنگل میں مختلف جانوروں کے بیچ ہونے والی خوفناک
لڑائی کے بارے میں۔جنہیں دیکھ کر آپ کے رونگھٹے کھڑے ہو جائیں گے۔
پیارے دوستو جیسا کہ آپ جانتے ہیں
کہ ہم آپ کے لیے ہر روز نئی نئی
معلوماتی ،تفریحی ،سبق آموز،اسلامک اور دیگر بہت سا مواد لے کر حاضر ہوتے ہیں۔ان کوبڑی محنت اور بہت
کوششوں کے بعد آپ کی خدمت میں پیش
کرتے ہیں۔ہمار ی حوصلہ افزائی کے لیےآپ کے
ایک لائیک اور کمنٹس کی ضرورت ہے۔ اور جو دوست ہمارے اس بلاگ پر نئے ہیں ہم انہیں خوش آمدید کہتے ہیں۔
دوستوں انسانوں سے لیکر
جانوروں تک ہر کوئی اپنی سرداری میں لگا ہوا ہے۔ کیا آپ جانتے ہیں جنگل میں اتنے
بڑے اور خونخوار جانور پائے جاتے ہیں۔مگر پھر بھی جنگل کا بادشاہ شیر کو ہی کیوں
کہا جاتا ہے۔اگر آپ کے پاس اس کا جواب ہےتوکمنٹ
کر کے ضرور بتایئے گا۔ دوستو ہم نے شیر کو ویڈیوز میں یہ پھر سرکس میں ہی دیکھا ہے ۔مگر آپ ان لوگوں سے
پوچھیں جنہوں نے اس جنگل کے بادشاہ کو لائیو افریقہ کے جنگلوں میں دیکھا ہے۔شیر جب
دڑھاتا ہو ا آتا ہے تو کتنا خوفناک نظر
آتا ہے۔اور جب شیر پوری آواز سے دھاڑتا ہے تو اس کی آواز 5 میل تک آسانی سے سنی جا
سکتی ہے۔دوستو اگر کبھی انسان شیر کا
مقابلہ خالی ہاتھ کرنا چاہے تو یہ مقابلہ اس کا آخری مقابلہ ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ
شیر ایک حملے سے اس کی زندگی کا خاتمہ کرسکتا ہے۔ اب شیر جیسے خونخوار درندے کا
سامنا کرنے کی جرات کو ئی سر پھرا یا پھر
کوئی نشئی آدمی ہی کر سکتا ہے۔ ایک نارمل شیر کا وزن 170کلو سے لیکر 220
کلو تک ہوتا ہے اور اس کی لمبائی چھ سے سات فٹ تک ہوتی ہے۔ اور اگر شیر کے
جبڑوں کی بات کریں تو 850
پی ایس ائی ہوتا ہے ۔اور آپ کے ذہن میں
بھی دوسرے انسانوں کی طرح یہ بھی سوال ہوگا کہ شیر اپنے شکار کو آخر گردن سے کیوں پکڑتا
ہے۔ جہاں سے کسی بھی جانور کی موت چند سیکنڈ میں ہی دم گھٹنے سے ہوجاتی ہے۔ دوستو آپ کو یہ تو پتہ
ہوگا کہ کوئی بھی جنگلی جانور یہاں تک کہ انسان بھی جسم کے کسی حصے پر چوٹ یا دانت
لگنا برداشت کر پاتا ہے۔ جب بات آتی ہے سانس کی ،تو بھائی صاحب سانس بند ہو تو تیس
سیکنڈ ہی نکالنا مشکل ہو جاتے ہیں۔اور شیر کو تو پتہ ہوتا ہے اگر مجھے اپنی بھوک
مٹانی ہے تو جانور کے کس حصے پر اٹیک کرنا
ہوگا۔ اور شیر کے پنجے اور بازو اتنے مضبوط ہوتے ہیں کہ کسی بھی جانور کو اگروہ
گردن سے پکڑ لے تو اس جانور کو گردن سے چھڑانا بہت ہی مشکل ہو جاتا ہے ۔ اگر شیر کے
پنجوں کے ناخنوں کی بات کریں تو ان کی لمبائی صرف ایک سے ڈیڑھ انچ ہوتی ہے اگر اس کے
خطرناک دانتوں کی بات کریں تو وہ چار انچ تک بڑے ہوتے ہیں۔ جو کسی بھی جانور کی
گردن کے جب آر پار ہوتے ہیں تو وہ چند
منٹوں میں ہی مر جاتا ہے ۔اور شیر سست نہیں بلکہ بہت ہی پھرتیلا جانور ہے ۔جو اپنے شکار کے پیچھے 80کلومیٹر فی
گھنٹہ کی سپیڈ سے بھاگ سکتا ہے۔ اور ان شکاری شیروں کا سٹمینا بھی بہت کمال کا ہوتا ہے ،جانور جب تک بھاگ کر تھکتا
ہے تب تک شیر اسے دبوچ کر زمین پر گرا دیتا ہے ۔جنگل میں بہت ہی کم جانور ہیں جو شیر کی رفتار سے بچ پاتے ہیں۔
دوستویہ تو تھی جنگل میں
رہنے والے کچھ جانوروں کے بارے میں معلومات۔امید
کرتے ہیں کہ ہماری آج کی یہ کاوش آپ کو
پسند آئی ہوگی اس حوالے سے اپنی پسندیدگی کا اظہار اس کو لائیک اور شیئر
کرکے ضرور کیجئے گا ۔اور اپنی قیمتی آرا
کمنٹ سیکشن میں ضرور دیں۔
دوبار ملیں گے اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔



0 تبصرے