![]() |
| Qatar Help Turkey After Earthquake |
ہیلو
دوستو کیسے ہو, امید ہے کہ سب خیریت سے ہوں گے ۔
میں ہوں شاہد اور آپ دیکھ رہے
ہیں شاہ جی انفوسٹوری۔
دوستوں ترکی میں آئے
زلزلے نے جہاں پورے ترکی کو تہس نہس کر کے
رکھ دیا وہیں اب قطرنے ترکی کی مدد کے لئے ایسےایسے ا علان کر دیے ہیں جنہیں سن کر ہر کوئی حیران ہے۔قطر
نے ترکی کی مدد کے لیے 168 ملین کی مالی
امداد کے ساتھ ساتھ دس ہزار کنٹینرروم بھی بھیجے ہیں ،یہ وہی کنٹینر روم ہیں جنہیں فیفا ورلڈ کپ کے دوران لوگوں کے رہنے کے لئے بنایا گیا تھا ۔ترکی میں اس آئی قدرتی آفت کے بعد تمام مسلم ممالک شانہ بشانہ ترکی کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں ۔سعودی عرب،قطر ،
اردن کےعلاوہ دیگر بہت سے اسلامی ممالک سے ہر روز کروڑوں نہیں بلکہ اربوں روپیہ ترکی کی مدد کے لیے بھیجا
جا رہا ہے۔
دوستو کیا آپ جانتے ہیں
کہ عرب ملکوں کے علاوہ یورپی ممالک میں ایک
بہت بڑی تعداد ایسے لوگوں کی بھی ہے،جو چوری چھپے ترکی اور شام کی مدد کر رہے ہیں جس کا کوئی ریکارڈ ہی نہیں ہے۔
ترکی میں آئی اس قدرتی آفت کے بعد تمام مسلم ممالک کا آپس میں بھائی چارہ اور مشکل کی اس گھڑی میں ایک ہو جانا کسی نعمت سے کم نہیں ہے۔جس کی سب سے
بڑی مثال سعودی اور ترکی ہیں۔ایک دوسرے کے دشمن مانے جانے والے یہ دونوں ملک ایک ساتھ مل کر
لوگوں کی مدد کر رہے ہیں ۔سعودی عرب نے ڈھائی سو ملین سعودی ریال تحفے کے طور پر
ترکی کو دیئے ہیں، تاکہ لوگوں کی حفاظت کی جاسکے۔ الجزیرہ کی ایک رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے سات لاکھ سے زائد لوگ اپنی طرف سے
کچھ نہ کچھ مدد کے لیے ترکی اور شام بھیج چکے ہیں ،جن کا کوئی ریکارڈ ہی نہیں ہے۔ سعودی
عرب کی سول ڈیفنس ٹیم اور میڈیکل ٹیم پہلے ہی ترکی پہنچ کر لوگوں کو بچانے کا کام
کر رہی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ فیفا ورلڈ کپ کے دوران استعمال ہونے والے کینٹینر ہاؤس
کو قطر نے ترکی کو تحفے کے طور پر دے دیا ہے۔قطر کے کئی سٹیڈیم اور لوگوں کے رہنے
کے لیے بنائے گئے عارضی گھر اب ترکی اور
شام بھیجے جا رہے ہیں۔ ایسے برے حالات میں قطر کا یہ اقدام بتاتا ہے کہ وہ دنیا کے مسلمانوں کے لیے اور
انسانیت کے لیے کتنا فکرمند ہے ۔آپ کویہ جا ن کر شاید حیرانی ہو کہ ترکی میں کام کرنے والی دنیا
کی سب سے بڑی ریسکیو ٹیم قطر کی ہے۔ اور
وہ دل کھول کر ترکی اور شام کے لوگوں کی
مدد کر رہے ہیں۔ قطر کے شیخ تمیم بن حماد اس وقت خود ترکی میں موجود ہیں اور انہوں نے اپنی طرف سے
ترکی کو پچاس ملین قطری ریال کی بڑی رقم
ترکی کی عوام کے لیے پیش کی ہے۔ترکی
کےصدر طیب اردو گان نے تو یہاں تک کہہ دیا ہے کہ جس کسی کا گھرگرا ہے وہ
اسے نیا گھر بنا کر دیں گے، جس کا ایک پیڑگرا ہے ا سے دس پیڑ لگا کر دیں گے، جس کسی کا ایک روپیہ کا بھی نقصان ہوا ہے اس کی بھی ہر
ممکن طریقے سے مدد کی جائے گی اور اس کے
نقصان کا ازالہ کیا جائے گا۔ بے شک جو ہوا وہ اللہ کی مرضی تھی لیکن ترکی اس مصیبت
کی گھڑی میں اپنے ہر ایک باشندے کے ساتھ ہے۔ یاد رہے کہ ترکی میں آنے والے اس
قیامت خیز زلزلے سے ترکی کو 84 بلین ڈالر
یعنی چھ ہزار نو سو چھیالیس ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔ قطر کے شیخ تمیم بن حماد نے
کہا ہے کہ وہ اس مشکل گھڑی میں ترکی کے ساتھ ہیں، اور ترکی کو جو بھی ضرورت محسوس
ہوگی وہ ایک بھائی کی طرح اس کی مدد کرتے رہیں گے ۔غور طلب بات یہ ہے کہ 2017 میں جب قطر پر امریکا اور اس
کے اتحادیوں نے پابندی لگا دی تھی تب ترکی پوری دنیا میں وہ اکیلا ملک تھا جو کھل کر ہر طرح سے قطر کی مدد
کر رہا تھا، اور آج وہی قطر اس مشکل گھڑی میں سینہ تانے ترکی کے ساتھ کھڑا ہوا ہے ۔
قطر پہلے ہی ترکی میں لاکھوں اور ارب روپے
کی انویسٹمنٹ کر چکا ہے۔ استنمبول میں
بننے والے نئے ایئرپورٹ کو بنانے کا پورا پیسہ قطر نے ہی دیا تھا۔ کچھ عرصہ پہلے قطر ترکی میں ایک گیس پائپ لائن بنانے کا بھی اعلان کر چکا تھا تاکہ دنیا کے پسماندہ مسلم ملکوں میں آسانی سے گیس پہنچائی جا سکے۔ 2018 میں
جب ترکی کی کرنسی اچانک نیچے جانے لگی تب قطر ہی وہ ملک تھا جس نے ترکی کے بینکوں میں کروڑوں اور اربوں
روپے جمع کروائے تاکہ ترکی کی کرنسی کو گرنے سے بچایا جاسکے۔ ترکی ان چند گنے چنے ملکوں میں سے ایک ہے جس کی فوج کا بیس
قطر میں موجود ہے ۔یہ دونوں دیس اس مصیبت کی گھڑی میں جس طرح مل جل کر کام کر رہے ہیں اس سے یہ ثابت ہو تا ہے کہ آنے والا وقت قطر اور ترکی کا ہے۔ اور جلد ہی یہ دونوں ممالک
دنیا میں اک انقلاب لانے والے ہیں۔قطر جو کر رہا ہے اس کے لیے بڑے حوصلے اور ہمت کی
ضرورت ہے۔ اگردنیا کے سبھی مسلم ممالک اسی
طرح ایک دوسرے کا ساتھ دیتے رہے تو ترکی
میں آئی اس تباہی کو کچھ ہی مہینوں میں
ختم کیا جا سکتا ہے۔
ویسے اس بارے میں آپ کیا رائے رکھتے ہیں کمنٹ کرکے ضرور بتائیے گا۔ اگر آپ قطر اور ترکی کو ایک بہترین مسلم دیس مانتے ہیں تو اس پوسٹ کو لائیک اور شیئر ضرور کریں ۔


0 تبصرے